میرا پیغام محبت ، امن اور مساوات تمام انسانیت کے لیے ۔ منجانب "فرخ صدیقی"

حیرت انگیز انکشاف !!!

عظیم ہندوستانی بلے باز“سچن رمیش ٹنڈولکر” نے1989 میں پاکستان کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ کا آغاز  کیا تاہم شاید بہت ہی کم لوگ اس بات سے واقف ہوں کہ انہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ اس سے دو سال قبل ہی کھیل لی تھی۔
لیکن حیران کن بات یہ ہے  کہ انہوں نے اپنا پہلا میچ اپنے ملک ہندوستان  کے لیے نہیں بلکہ ہندوستان کے خلاف پاکستان کی طرف سے  کھیلا تھا ۔



ویب سائٹ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق 1987 میں پاکستانی ٹیم کے دورہ ہندوستان کے موقع پر ممبئی میں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان منعقدہ ایک نمائشی میچ میں وہ عمران خان کی ٹیم کے لیے متبادل فیلڈر کے طور پر میدان میں اترے تھے۔
جاوید میانداد اور عبدالقادر کھانے کے وقفے کے موقع پر میدان سے باہر چلے گئے اور اس موقع پر ٹنڈولکر کو فیلڈنگ کے لیے بھیجا گیا۔
عمران خان نے انہیں لانگ آن پر کھڑا کیا جہاں تھوڑی ہی دیر بعد کپل دیو نے ایک اونچا شارٹ کھیلا لیکن 15 میٹر بھاگنے کے باوجود ٹنڈولکرکیچ پکڑنے میں ناکام رہے۔
اس بات کا انکشاف ٹنڈولکر نے اپنی حال ہی میں شایع شدہ  کتاب میں کیا ہے۔ٹنڈولکر نے لکھا کہ بعد میں انہوں نے اپنے دوست سے شکایتاً  کہا کہ اگر انہیں لانگ آن کے بجائے مڈ آن پر کھڑا کیا جاتا تو وہ کیچ پکڑ سکتے تھے۔
عظیم بلے باز نے اپنی کتاب میں لکھا کہ مجھے پتہ نہیں کہ عمران خان کو یاد بھی ہے کہ نہیں کہ میں ان کی پاکستانی ٹیم کے لیے بھی فیلڈنگ کر چکا ہوں۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

سچن ٹنڈولکر کی سوانح عمری'Playing It My Way' معیاری داستان گوئی کے حوالے سے مایوس کن ہے۔
اس کے طرز تحریر کی وجہ سے کرکٹ کے بہترین بلے بازوں میں شمار ہونے والے ٹنڈولکر کی زندگی اور کیرئیر کھل کر سامنے آنے کا موقع ضائع ہو گیا۔
کتاب میں انڈیا کے بہترین کھلاڑی کی زندگی کونئے زاویے سے پیش کرنے کے بجائے صرف ان واقعات پر توجہ دی گئی ہے جو میدان میں پیش آئے اور ان پر پہلے ہی بہت زیادہ رپورٹنگ ہو چکی ہے۔
کتاب میں ماسٹر بلاسٹر نے کوچ گریگ چیپل کے دور پر تفصیل سے بتایا لیکن اس میں انہوں نے اپنے ہم عصروں کو نظر انداز کیا۔
ٹنڈولکر نے متنازع ڈسیشن ریویو سسٹم اور موجودہ زمانہ میں انڈیا کرکٹ کے اتار چڑھاؤ کو چھونے سے اجتناب کیا۔
'پلئینگ اٹ مائی وے' میں ٹنڈولکر نے ان حساس موضوعات پر کوئی بات نہیں کی۔
میچ فکسنگ
سن2000، اور آئی پی ایل2013میں جب میچ فکسنگ کےسکینڈل سامنے آئے تو ٹنڈولکر نےدنیائے کرکٹ میں اپنے رتبہ اور ٹیم کا لازمی جزو رہنے کے باوجود اس معاملہ پر کوئی بات یا تبصرہ نہیں کیا۔
ڈی آر ایس پر خاموشی
ماسٹر بلاسٹر نے اپنی کتاب میں کرکٹ تنازعات پر بات نہیں کی اور اس میں ڈسیشن ریویو سسٹم بھی شامل ہے۔
انڈیا کا کرکٹ بورڈ ( بی سی سی آئی) ابتدا سے ہی2008 میں ہندوستان اور سری لنکا کے درمیان ٹیسٹ سیریز میں آزمائے جانے والے اس سسٹم کی مخالفت کرتا چلا آرہا ہے۔
خیال رہے ٹنڈولکر اس سیریز کا حصہ تھے۔
انڈیا کرکٹ کا اتار چڑھاؤ
انڈیا کرکٹ ٹیم کافی عرصہ سے اتار چڑھاؤ کا سامنا کر رہی ہے۔ راہول ڈراوڈ، سارو گنگولی، وی وی ایس لکشمن وغیرہ کی ریٹائرمنٹ کے بعد غیرملکی دوروں پر اگر یہ ون ڈے میں اچھا پرفارم کرتی ہے تو ٹیسٹ میں ناکامی اس کا منہ چڑھاتی ہے۔
تاہم ، اس ساری صورتحال پر ٹنڈولکر کی کتاب خاموش ہے۔
ہم عصروں کے ذکر سے خالی
ٹنڈولکر نے اپنے ساتھ کھیلنے والے کچھ اہم اور بڑے بلے بازوں جیسا کہ وریندر سھواگ، راہول ڈراوڈ اور لکشمن پر بہت کم بات کی ہے۔
اس کتاب میں ماسٹر بلاسٹر نے اپنے ہم عصر حریفوں (برائن لارا، شین وارن، گلین میک گرا، ایلن ڈونلڈ وغیرہ) پر اپنے رائے اور خیالات کا موقع بھی گنوا دیا۔
 ادارہ ”سنپ“ موصوف کا ہمہ تن مشکور وممنون ہے۔
یاد آوری جاری رکھنے کی التماس ۔]شکریہ]