میرا پیغام محبت ، امن اور مساوات تمام انسانیت کے لیے ۔ منجانب "فرخ صدیقی"

دی ٹرمینل (The Terminal)

حقیقی کہانی سے ماخوذ ایک غیر روایتی بہترین انگریزی فلم
  فلم کی کہانی ایک ایسے شخص کے گرد گھومتی ہے جو JFK  بین الاقوامی ہوائی اڈے میں چند قانونی پیچیدگیوں کے باعث پھنس جاتا ہے اور نیویارک میں داخل نہیں ہو سکتا، اور نہ ہی اسے واپس اس کے ملک ”کراکوژیہ“بھیجا جا سکتا ہے۔ لہٰذا وہ ہوائی اڈے کے بین الاقوامی لاؤنج میں رہنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔
وکی پیڈیا کے مطابق کہا جاتا ہے کہ یہ فلم کی کہانی ایک ایرانی نژاد مہران کریمی ناصری کے  فرانسیسی ہوائی اڈے پر 18 سالہ قیام سے متاثرہ ہے۔
دی ٹرمینل (The Terminal)، مشہور ہدایت کار اور پروڈیوسرا سٹیون اسپیل برگ (Steven Spielberg) کی جانب سے  سن2004؍ میں ڈریم ورکس اسٹوڈیوز کے تعاون سے بنائی گئی فلم ہے۔ فلم کے مرکزی کردار ٹام ہینکس (Tom Hanks)اور کیتھرین زیٹا جونز(Catherine Zeta-Jones) نے ادا کیے۔

کہانی:
فلم کا مرکزی کردار وکٹر ناورسکی (ٹام ہینکس) ایک ایسے وقت میں امریکی ہوائی اڈے پر اترتا ہے جب اس کا مشرقی یورپیائی ملک ” کراکوژیہ“  اندرونی بغاوت کا شکار ہوتا ہے اور اس کے امریکہ پہنچنے سے پہلے ہی باغی شب خون مار کر حکومت کا تختہ الٹ دیتے ہیں۔ہوائی اڈے پہنچنے پر اسے بتایا جاتا ہے کہ اس کے ملک میں جاری خانہ جنگی، بغاوت اور سیاسی تنظیمِ نو کے باعث امریکہ کے کاغذوں میں” کراکوژیہ “کا وجود فی الحال باقی نہیں رہا، لہٰذا اس کی شہریت اب مشکوک ہو چکی ہے اس لیے اب اسے نیویارک میں داخلے کی اجازت نہیں مل سکتی، اس کا پاسپورٹ منسوخ کر دیا جاتا ہےاور ملکی حالات کی وجہ سے اسے ڈی پورٹ بھی نہیں کیا جا سکتا۔ اس لئے اسے عارضی طور پہ اسی ہوائی اڈے کے بین الاقوامی لاؤنج میں رکنا ہو گا جب تک کہ معاملہ OK  نہ ہو جائے یا کوئی دوسرا حل نہ نکال لیا جائے۔ ایک ایسا شخص جو انگریزی زبان سے نا آشنا ہے، لوگوں کے ہجوم میں تنہا رہ جاتا ہے۔
اپنے ہوائی اڈے میں قیام کے دوران وکٹر ناورسکی اڈے کے عملے کے ساتھ دوستی کرلیتا  ہے اور امیگریشن آفیسر (اسٹینلے ٹُوچی) کے اس بلا (وکٹر)  کو اپنے سر سے ٹالنے کے لئے بچھائے جال سے بچتا رہتا ہے۔
 فلم مزاحیہ ، رومانوی اور ڈرامہ کی کیٹیگری میں آتی ہے۔

دلچسپ معلومات:
چونکہ تقریباً  ساری فلم ہی ٹرمینل کے اندر فلمائی جانی تھی اس لیے اسٹیون اسپیل برگ چاہتے تھے کہ کسی حقیقی ہوائی اڈے میں فلمانے کا موقع مل جائے لیکن ایسا نہ ہو سکا۔ لہٰذا فلم کے لیے  کیلیفورنیا میں ایک طیاروں کے ہینگر یعنی گودام میں ایئر پورٹ ٹرمینل کا مکمل سیٹ لگایا گیا۔  سیٹ میں موجود ہر چیز پوری طرح کارآمد تھی اور مناسب جگہ پر تھی۔ مشہور برانڈز کے آؤٹ لیٹ وغیرہ حقیقتاً انہی کے اسپانسرڈ تھے۔ مختلف ہوائی کمپنیوں کے تعاون سے فلم میں یونیفارم اور دیگر لوازمات وغیرہ  میں حقیقی رنگ بھرنے کی بھرپور کوشش کی گئی۔
فلم میں  وکٹر ناورسکی کا وطن ”کراکوژیہ“،  اصل میں ایک ’جعلی‘ یا فکاہیہ ملک ہے۔ جس کی تخلیق میں کئی ملکوں کا ملغوبہ تیار کیا گیا ہے۔ حالات کے اعتبار سے روسی سوویت یونین جب کہ وکٹر جو زبان بولتا ہے وہ  بلغارین اور روسی زبانوں کا مخصوص لہجہ ہے۔  وکٹر کا پاسپورٹ سوویت طرز کا جب کہ اس کا ڈرائیونگ لائسنس بیلاروسی زبان میں نظر آتا ہے۔ مجموعی طور پر فلم میں” کراکوژیہ“ کو مبہم اور چھپا کے ہی رکھا گیا ہے۔ فلم کے موسیقار” جان ولیمز “نے ”کراکوژیہ “کا ایک قومی ترانہ بھی تخلیق کیا تھا۔

والدین کے لیے:
فلم کی ریٹنگ ”PG 13“ ہے۔ یعنی والدین کی نگرانی میں 13 سال  یا اس سے زیادہ کی عمر کے افراد با آسانی  دیکھ سکتے ہیں۔

اعزازی ریٹنگ:
IMDb پر فلم کی ریٹنگ 7٫1 ہے۔
Rotten Tomatoes پر 61 فیصد  ہے۔

بیرونی روابط:

فلم  ڈاؤن لوڈ  لنکس:
ٹورنٹ لنک (انگریزی زبان میں)

ٹورنٹ لنک (ہندی /اردو زبان میں)

مصنف :                           عمیر ملک  ۔(فلمستان)
انتخاب /ترتیب :         ابن ساحل ۔(بہ کی بورڈ خود)