میرا پیغام محبت ، امن اور مساوات تمام انسانیت کے لیے ۔ منجانب "فرخ صدیقی"

مرسی: خود مختار مصر کے بانی!!!

صدر مرسی نے طویل آمریت سے نومولود ”مصر“میں اپنی یک سالہ تاریخی جدوجہد میں بے پناہ کامیاب پالیسیوں کے نتیجے میں معاشی ماہرین اور اپنوں و غیروں کو شسدرکردیا ۔انہی کامیابیوں نے یہودی و عیسائی سامراج کی راتوں کی نیندیں اڑا دیں ۔یہودی سامراج نے انقرہ کے بعد قاہرہ بھی اپنے ہاتھوں سے نکلتا دیکھ کر اپنی گٹھیوں میں شامل سازشی عناصر کو ایک بار پھر اسلامی سلطنت کی بنیادوں کو کمزور کرنے کے لیےمصری   میر جعفر اور میر صادق کے کندھوں پر کمان رکھ کر تیر چلاکر تماش بین بننے کا کامیاب مظاہرہ کردیا ۔دردِ دل رکھنے والے یاد رکھیں سامراج کی یہ وقتی کامیابی سمندر کی جھاگ کی مانند ہے ۔



صدر مرسی کی کامیاب پالیسیوںکی چند جھلکیاں پیش ِ نظر ہیں :
٭        مرسی نے”روٹی ونان“ کے ایشو میں مصر کو امریکا کی غلامی سے نکالا اور روٹی کےمسئلے کو حل کرتے ہوئے 70 فیصد خود کفالت حاصل کی۔
٭        مرسی نے ایک اور پروجیکٹ کی سرمایہ کاری شروع کی جوکہ بحری جہازوں کی مرمت کے حوالے سے تھا تاکہ دس سال کے اندر اندر مصر کی آمدنی میں 3 ارب سے 100 ارب ڈالر تک سالانہ بنیادوں پر بڑھوتری ہو۔یہ ایک ایسا عمل تھا کہ جس نے تل ابیب اور دبئی  والوں کو غضبناک کردیا۔
٭        مرسی نے ایک مل ایریا کا افتتاح کیا جوکہ قطری حکومت کی تعاون سے ہوا۔
٭        مرسی نے  دوسرا مل ایریا کا آغاز کیا جو کہ ترک حکومت کی تعاون سے ممکن ہوا۔
٭        مرسی نےمارکیٹنگ کے لیے سام سنگ کمپنی کی کئی برانچ کا افتتاح کیاتاکہ مصریوں کو بڑی تعداد میں روزگار کے مواقع مل سکیں۔
٭        مرسی نے مصری آئی پوڈ کی سرپرستی کی ۔ایسا آئی پوڈ جوکہ تمام مصری صنعتی مہارتوں اور خوبیوں سے آراستہ ہو۔
٭        آپ مرسی سے کیا چاہتے ہیں کہ جو صدارت کی کرسی تک پہنچے اورحال یہ تھا کہ اندرونی اور بیرونی قرضے 300 سو ارب ٹریلین  پاؤنڈ تک پہنچ چکے تھے اور مرسی کا اس سے کوئی تعلق نہ تھا۔
٭        آپ مرسی سے کیا چاہتے ہیں کہ جنہوں نے انتخابات سے پہلے مصر کے اسمگلنگ ہونے والی اشیاء پر پیشرفت کی حالانکہ ابھی وہ منصب صدارت پر فائز نہیں ہوئے  تھے۔
٭        مرسی کےلیے کیسے ممکن تھا کہ وہ ایک سال کے عرصے میں وہ اصلاحات قائم کرے کہ جسے سیکولرز نے 60 سال میں تباہ وبرباد کردیا تھا۔
٭        آپ مرسی سے کیا چاہتے ہیں کہ جس نے بے لگام آزادی دی پس عوام نے مرسی کے اس ایک سال میں وہ حاصل کیا جووہ سیکولرز فاسد کے کسی دور میں نہ حاصل کرسکے ۔
٭        مرسی نے قیدخانوں سے قیدیوں کو رہائی دی حالانکہ جیلیں قیدیوں سے پٹی ہوئی تھیں جہاں ظلم اور عذاب کا ایک لامتناہی سلسلہ تھا۔

مصر کی اسلامی سلطنت کی وقتی خاتمہ کے کردار
اسلامی سلطنت کے خلاف سازش  کی قیادت کون  کررہاہے؟  کون اس بغاوت کی قیادت کررہا ہے؟؟
٭        ”البرادعی“یہ وہ شخص ہے جو امریکا کو عراق میں لایا پھر اس کو تباہ وبرباد کیا اور”مالکی“کےذریعے بدبودارفرقہ وارانہ شورش کی بنیاد رکھی۔
٭        ”عمروموسی“ سابق وزیر خارجہ  حسنی مبارک کے دور میں اور موساد  کا مایہ ناز ایجنٹ۔
٭        ”حمدین صباحی“مصر میں ایران کی طرف سے پہلا شخص۔
٭        ”انتہاءپسند عیسائی“کہ جنہوں اس آگ کو بھڑکایا صرف اس وجہ سے کہ مصر پر اسلام کی حکمرانی ہوگی اور ان کے ساتھ کالی بھیڑیں فورمز اور مختلف پلیٹ فارمز پر یہ کہہ کر میمناتی رہیں کہ ”شامی نظام پر تنقید کرنا حرام ہے۔“
٭        ”فلول“(حسنی مبارک کی باقیات) کہ جو فاسدمیڈیا کی لگام کو تھام رہا تھا اور غریب مصری عوام کے مال کو لوٹ رہا تھا۔
٭        ”تل ابیب“ کہ جس کے بوجھ سے مرسی نکل گئے اور مرسی نے مصر کو اس کے معسکر سے نکالا۔
٭        ”واشنگٹن“کہ (جب سے مرسی نے منصب صدارت سنبھالا ہے)جس نے مصر کی امداد روک دی اور جیسا کہ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر مرسی زندگی کو معمول کے مطابق لانا چاہتے ہیں توکیمپ ڈیوڈ معاہدہ اور بالخصوص اس کے اقتصادی معاہدہ پر راضی ہوجائیں  تو یہ مظاہرے ہم روک سکتے ہیں۔
٭        ”ایران“نے صدر مرسی کے سامنے چند اقتصادی پیشکش کی کہ اگر وہ انہیں قبول کریں تو اقتصادی مسائل ختم ہو سکتے ہیں لیکن مرسی نے ثابت کردیا کہ وہ مرد وقت ہے۔انہوں نے ایران کی  تمام پالیسیوں کو ماننے سے انکار کر دیا ، اور ان سے بہتر پالیسی مرتب کی ۔

البتہ جو رپورٹ ”العربیۃ  نیٹ ورک “ نے نقل کی ہیں اس سے ثابت ہوا کہ یہ محض بہتان ، جھوٹ کے سوا کچھ نہیں درحقیقت ”العربیۃ“نے صہیونیت کی کاسہ لیسی سے ان کا من پسند کردار ادا کیا  ہے۔
درحقیقت مصر اور ترکی میں جو کچھ بھی ہورہا ہے وہ صرف اور صرف یہودی سامراج اور ان کے ایجنٹوں  کی یہ کوشش ہے کہ قاہرہ اور انقرہ واپس یہودی معسکر میں آجائیں  ،کیونکہ ان دونوں ممالک نے ایک مستقل سیاسی واقتصادی طاقت کی بنیاد رکھ دی ہےجوکہ عرب اور مسلمانوں کی عزت کی راہ ہموار کر رہا ہےاور اسی خطرے کی طرف ”زپی لیونی“نے اشارہ کیا ہے اور ان دونوں کو دھمکایا بھی ہے کیونکہ یہ دونوں اب طوق اور اسرائیلی معسکر سے نکل چکے ہیں ۔۔۔


مصنف :           احمد منصور (الجزیرہ ٹی وی)
مترجم :             عطاء الحق منصوری۔(کراچی)
               

ادارہ ”سنپ“ موصوف کا ہمہ تن مشکور وممنون ہے۔
یاد آوری جاری رکھنے کی التماس ۔]شکریہ]