بچپن میں ہمیں استانیاں پڑھاتی رہیں کہ:’’جانوروں کی دُم ان کے لیے بڑے کام کی چیزہوتی ہے ۔‘‘یہ بات اس وقت ہمارے پلےنہ پڑھ سکی، ہم بڑے ہونے تک یہ سمجھتے رہے کہ یہ انتہائی بے کار چیزہے ،جو جانوروں کے پیچھے لگی ہوئی ہے اور ان کی خوبصورتی کو ماند کیے ہوئے ہے ۔۔۔
انہی دنوں اسکول سے واپسی پر امی جان کو ہم تنگ کر کے عاجز کر دیا کرتے تھے تو امی جان کہا کرتی تھیں کہ ’’کیوں میری دُم کے پیچھے لگے ہوئے ہو، جاؤ جاکر سو جاؤ، ہم بہت حیران تھے کہ امی جان کی تو دُم نہ تھی تو ہم کہاں سے دُم کے پیچھے لگے ہوئے تھے ۔۔۔
بچپن میں علی شیر حیدری (مر حوم)کا ایک انٹرویو سنا ، جس میں ان سے سوال کیا گیا کہ :’’ آپ شیر ہیں ، شیر کی دُم ہوتی ہے تو آپ کی دُم کہاں ہے ؟؟‘‘انہوں نے اس کا سیاسی جواب دیا کہ:’’جی بالکل !!!میری بھی دُم ہے اور وہ زیادہ بیٹھنے کی وجہ سے پیچھے کے بجائے آگے کونکل آئی ہے ۔‘‘ مجھے بچپن میں تو یہ بات بالکل بھی سمجھ نہیں آئی مگر پھر لڑکپن میں پوری بات سمجھ میں آگئی ۔۔۔
ایبٹ آباد کے ڈرامے المعروف’’جیرانیموآپریشن ‘‘کے نام نہاد کامیابی کے بعد امریکا کے کئی مطالبات سامنے آئے ہیں ۔کئی تو پورے ہو گئے ہیں اور کئی پر اندرون خانہ کام جاری ہے ۔۔۔۔
ایک مطالبہ جوآپریشن میں تباہ شدہ ہیلی کاپٹر کے ’’دُم کی واپسی ‘‘کا ہے وہ مطالبہ پاکستانی حکام کی ناک میں ’’دَم ‘‘کیے ہوئے ہے اور اس معاملے میں تو یہ لگ رہا ہے کہ اگر ’’امریکی دُم ‘‘کی واپسی جلد از جلد نہ ہوئی تو امریکا کا ’’دَم‘‘نہ نکل جائے ۔
ہم تو دست بدست دعا گو ہیں کہ :’’دُم پہ دَم نہ نکل جائے اے خدا!!! ۔۔۔۔ نہیں تو ہمارا شمار اتحادیوں میں نہیں رہ پائے گا ۔(ویسے بھی اس اتحاد سے ہمیں فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہو رہا ہے اور اکثر پاکستانیوں کی رائے ہے کہ :’’اس اتحاد سے ہم باز آئے ‘‘ ۔)
بچپن کی کئی باتیں تو بچپن میں سمجھ نہیں آتی تھیں، مگر اب لڑکپن کی یہ بات فوراً سمجھ میں آگئی کہ ’’دُم ‘‘جس کی بھی ہو بڑے کام کی چیز ہوتی ہے ۔ اور جس کی نہ ہو اس کے لیے بھی یہ ’’دُم‘‘بڑے کام کی ہوجایا کرتی ہیں ۔
آج میں اپنی ان استانیوں کو سُرخ سلام پیش کرتا ہوں کہ جو مجھے یہ سمجھاتی رہیں کہ ’’دُم بڑے کام کی چیز ہوتی ہے ۔‘‘
مزاح نگار : ابن ساحل۔(بہ کی بورڈ خود)
مزدور کو اس کی مزدوری ، پسینہ خشک ہونے سے پہلے دینا چاہیے ۔
’’ہماری مزدوری صرف ایک تبصرہ‘‘[شکریہ]