یہود ونصاریٰ اور ہنود اگر 100فیصد بھی درست ہوتو پھر بھی ان کی بات پر آنکھیں بند کرکے اعتماد نہ کیا جائے۔کیونکہ جھوٹ اور دغا انکے رگ وپے میں سرایت کر چکی ہے ۔
مغربی ذرائع ابلاغ کل رات بھر سے تصویر کا جو رُخ پیش کر رہی ہیں ، وہ اصل حقائق کے سراسر منافی ہے ۔
میں مغربی ذرائع ابلاغ اس سارے راگ اپلاپ سے ایک فیصد بھی مطمئن نہیں ہوں ۔میرے مطمئن نہ ہونے کی کئی وجوہات ہیں :
میں مغربی ذرائع ابلاغ اس سارے راگ اپلاپ سے ایک فیصد بھی مطمئن نہیں ہوں ۔میرے مطمئن نہ ہونے کی کئی وجوہات ہیں :
پہلی بات تو یہ ہے کہ دس سالہ نام نہاد کامیابی کا ثبوت اتنی جلدی کیسے ختم کیا جاسکتا ہے ۔ایک تصویر میڈیا میں دکھائی جارہی ہے ، جس سے تو ہم ویسے ہی مطمئن نہیں ہیں۔اتنے بڑے معاملے کی صرف ایک تصویر !!! حیران کن اور سمجھ سے بالا تر بات ہے ۔
دوسری بات یہ ہے کہ صرف بارہ گھنٹوں میں تمام کارووائی کیسے مکمل ہوسکتی ہے ؟؟؟اور تو اورپاکستان سے بگرام اور بگرام میں ڈی این اے اور دیگر ٹیسٹ اور پھر تمام اسلامی رسومات کی ادائیگی کے بعد اسے دور دراز سمندر برد کر دیا جانا۔جدید دورمیں ایسی غیر یقینی بات یا تو چمتکار ہو سکتی ہے یا پھر امریکا ہی کر سکتا ہے ۔(آخر دنیا بھر کے بابا رنچھوڑداس جو ہوئے ۔۔۔)
تیسری بات کہا یہ جارہا ہے کہ اسامہ بلال ٹاؤں ، ایبٹ آباد کے اس گھر میں ایک سال سے مقیم تھا۔یہ بات بھی دل کو مطمئن نہیں کر رہی ہے ۔ کیوں کہ جو سپر پاور سے ٹکر لے گا وہ ایک علاقہ میں اتنے عرصے رہ ہی نہیں سکتا۔خاص طور پر ایسا شخص کہ کئی ممالک اسکے درپے ہوں تو وہ تو دو تین دن سے زیادہ ایک ٹھکانے پر رہ ہی نہیں سکتا۔
چوتھی بات کہ بلال ٹاؤن کی جس رہائش گا ہ کا حوالہ دیا جا رہا ہے ، وہ بھی کم از کم اسامہ کے لیے موزوں جگہ نہیں ہے ۔کیوں کہ وہ علاقہ پاک آرمی کے زیر اثر ہے ایسے علاقہ میں اس طرح رہنا کم از کم ناممکن ہے ۔یہ پاکستان آرمی کا علاقہ ہے کوئی امریکا نہیں کہ چار جہاز اغوا کیے جائیں اور ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے ٹکرا بھی دیے جائیں اور امریکی خفیہ اداروں کو کانوں کان خبر بھی نہ ہو۔اور سچی بات تو یہ ہے کہ میں آج تک نائن الیون کو بھی ٹوپی ڈرامہ سمجھتا ہوں۔
ویسے آئندہ الیکشن میں کامیاب ہونے ، ڈالر کی عالمی قدر میں اضافہ کرنے اور ڈری اور خوف سے لرزہ براندام امریکی عوام کو ایسے جھوٹے ’’لارے لپے ‘‘ دینے کا یہ اوباموی بھونڈا طریقہ ہے ، اس کی گواہی کچھ ہی دنوں میں امریکی صاحبِ ذوق ہی کردیں گے۔
ویسے آئندہ الیکشن میں کامیاب ہونے ، ڈالر کی عالمی قدر میں اضافہ کرنے اور ڈری اور خوف سے لرزہ براندام امریکی عوام کو ایسے جھوٹے ’’لارے لپے ‘‘ دینے کا یہ اوباموی بھونڈا طریقہ ہے ، اس کی گواہی کچھ ہی دنوں میں امریکی صاحبِ ذوق ہی کردیں گے۔
باتیں تو بہت ہیں مگر ہمیں تو یہ لگتا ہے کہ امریکی تضادات کے نتیجے میں پوری دال کالی ہے ۔ان تمام معاملوں میں تین باتیں ہو سکتی ہے کہ یہ لڑائی اب مکمل طور پر پاکستان منتقل کیا جا رہا ہے ۔اگراس واقعہ کو ایک فیصد بھی درست مان لیا جائے تو اس میں یہ ہو سکتا ہے کہ اسامہ کو کہیں اور قتل کر کے اسے پاکستان منتقل کر کے پاکستانی ایجنسی کو اپنے زیر تئیں لانے کے لیے ایک پلان تر تیب دیا گیا ہے ۔تیسری سب سے اہم بات اس پورے واقعہ کو پاکستان میں منتقل کر کے مسلمانوں کو آپس میں لڑوا لڑوا کر ختم کر دیا جائے ۔کیوں کہ ہو سکتا ہے کہ القاعدہ کی کوئی ٹکڑی انتقام میں پاکستان کے پر امن حالات کو سبوتاژ کریں ۔
ان تمام حالات میں پاکستان کو دلیرانہ مؤقف اختیار کرتے ہوئے امریکا کو جواب دینا چاہیے کہ اب آپ کا ہدف پورا ہو گیا ، ہم ’’دہشت گردی کے خلاف جنگ‘‘سے باہر آتے ہیں اور آپ اب اپنا بوریا بستر گول کر کے چلتے بنیے ۔۔۔
_____امریکی واحد ثبوت کا پوسٹ مارٹم _____
مضمون نگار : ابن ساحل۔(بہ کی بورڈ خود)