میرا پیغام محبت ، امن اور مساوات تمام انسانیت کے لیے ۔ منجانب "فرخ صدیقی"

سیاہ+ست

ہوسکتا ہے کہ علم سیاسیات کے طالب علم کو میری بات سے سخت اختلاف ہو لیکن میرا قیاس ہے کہ’’سیاست‘‘دو لفظوں کے مجموعے سے تشکیل پانے والا لفظ ہے ،جس طرح فارسی میں دو الفاظ کے ادغام کرنے سے ’’چی است‘‘ کی بجائے ’’چیست‘‘  کا نیا لفظ تخلیق پا چکاہے جس میں دو لفظوں (چی+است) کے درمیان سے الف حذف کر کے چیست‘ کو مروج قرار دے دیا گیا ہے،میرا خیا ل ہے کہ ’سیاست‘ بھی دراصل دو لفظوں ’’سیاہ+ست‘‘ کے بطن سے پیدا ہونے والا ایک نیا لفظ ہے کیونکہ’’چیست‘‘کے فارمولے کے مطابق’’سیاہ ست ‘‘کے درمیانی حرف ’’ہ‘‘ کو حذف کر دیں تو لفظ ’سیاست ‘‘سامنے آتا ہے۔

مذکورہ بالا فارسی کے لفظ چیست اور چی است کے معانی تو ایک ہی ہیں ۔آئیے ! اسی مثال کو سامنے رکھ کر’’ سیاہ+ست‘‘ کو معانی پہنائیں ۔ ’’سیاہ‘‘ ایک رنگ کو ظاہر کرنے والا لفظ ہے جو سب پر حاوی ہونے کی خاصیت رکھتا ہے،جب کہ’’ ست ‘‘ایک ہندسہ ہے جسے ’’سات ‘‘بھی لکھا اور کہا جاتا ہے،ہر دو معانی کو یکجا کیا جائے تو ’’سیاہ+ست ‘‘کا جو مطلب نکلتا ہے وہ ہے ’سات درجہ سیاہی۔۔‘

گویا سیاست قوس قزح یعنی ’’ست رنگی‘‘کا متضاد سات درجہ کالا پَن کا نام ہے۔ہو سکتا ہے کہ یہ محض قیا س آرائی ہو،لیکن کم از کم ہمارے ملک کی سیاست پہ یہ مفروضہ پورا آتا ہے،کیونکہ ست رنگی قوس قزح زندگی میں روشنی اور خوشیوں کی علامت ہے جب کہ میرے ملک میں سیاست عوام کی زندگیوں سے قوس قزح کے رنگ چھیننے کا نام ہے، شاید تبھی کسی زمانہ شناس شخص نے سیاست کو یوں تشبیہ دی ہے کہ گھری ہوئی ہے طوائف تماش بینوں میں۔۔

کیا خیا ل ہے ؟ کچھ ایسا ہی حال نہیں ہماری سیاست کا؟؟

مصنف :  فضل طارق ۔
ادارہ’’سنپ‘‘ صاحب مضمون کا ہمہ تن مشکور و ممنون ہے۔
یاد آوری جاری رکھنے کی التماس۔[شکریہ]