میرا پیغام محبت ، امن اور مساوات تمام انسانیت کے لیے ۔ منجانب "فرخ صدیقی"

شانِ رسالت ﷺبمقابلہ شان ِالطاف

سیاست  اور  جہالت  نے  بنا  دیا  منافق  اور  لا مذہب  ہمیں
توہین ِ رسالت تو برداشت ہے مگر توہین ِ قیادت برداشت نہیں
کچھ عرصہ قبل جب نبی کریم ﷺکی شان میں پے در پےگستاخیاں جاری تھیں تو کراچی کاایک مخصوص طبقہ، نام نہاد مسلمان ،خاموش تماشائی بنا رہا اور جب یہ احتجاج دنیا بھر کے ممالک میں ہونے لگا تب بھی یہ مخصوص بے دین طبقہ خاموش رہا ۔۔۔
متحدہ قومی موومنٹ اور ان کے حامیوں کے نزدیک نبی کریم ﷺکی شان ِ اقدس کی کوئی اہمیت نہیں ۔۔۔۔الطاف حسین کو اگر ”غنڈہ یا بدمعاش “کہہ دیا گیا تو ان کے تن بدن میں آگ لگ گئی ۔۔۔۔نبی کریم ﷺ کی شان میں کوئی کچھ بھی کہے یہ چپ سادھے رہتے ہیں ۔یعنی الطاف حسین کی شان و ناموس (نعوذباللہ ) نبی کریم ﷺکی شان اقدس سے زیادہ محترم اور قابل تقدیس ہے ۔
مرزا صاحب نے غلط تو نہیں کہا کہ وہ ”بدمعاش“ہے ۔آج جو کچھ کراچی ، حیدر آباد اور اس کے ملحقہ علاقوں میں جو کچھ ہوا وہ اس بات کی واضح دلیل ہے ۔
ہاں اپنے مقاصد کے لیے تو    :::::--------
*   ہر سال جناح گراؤنڈ میں عوام سے بھتہ لوٹ کر ”محفل میلاد مصطفےٰﷺ“تو منایا جاتا ہے ۔تاکہ مسلمانوں میں بھی  شمار رہے ۔
*   امریکا و برطانیہ کو اپنی طرف متوجہ کرنے اور اپنی قوت دکھانے کے لیے ”ڈاکٹر عافیہ کی رہائی “کے لیے ریلی نکالی گئی ۔تاکہ امریکا و برطانیہ کو بھی بلیک کیا جاسکے۔ کیوں کہ ان دنوں ”ڈاکٹر عمران فاروق“کے بہیمانہ قتل میں بھائی جان کے ملوث ہونے کے شواہد ملے تھے۔
*   برطانوی آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے احمدیوں اور قادیانیوں کی حمایت اور ان کی عبادت خانوں اور تبلیغ کی اجازت کے لیے ”مسلسل بیانات “ دیے گئے ۔تاکہ اقلیت میں بھی اپنے حامی اور ہمنوا پیدا کیے جاسکے۔
*   احمد یوں کے پیشوا مرزا طاہر کے واصل جہنم پر اس کے لیے الطاف حسین نے ”دعائے مغفرت “کی ۔تاکہ برطانوی آقاؤں میں اپنے لبرل ازم کو ظاہر کیا جاسکے ۔
کبھی بھی عالمی اسلامی ظلم و بر بریت یا پھر کسی بھی اسلامی محاذ پر بھائی جان یا ان کے حامیوں نے بیان نہیں دیا  ۔کبھی احتجاج نہیں کیا ۔کیوں کہ وہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ تمام دنیا وی خداؤں کو خوش رکھنا چاہتے ہیں ۔
ہمیں ڈر ہے کہ کہیں اپنے احمدی اسلاف کی طرح کل کلاں بھائی جان ”مدعی نبوت “نہ ہو جائیں ۔   (العیاذ باللہ)
آپ کا کیا خیال ہے      ۔۔۔۔  ؟؟؟

---------------------------------
-----چلیے کچھ دل جگروں کی محفل میں بھی ----- 







مصنف  :  ابن ساحل ۔(کراچی)