اقوام متحدہ اور برطانوی ادارے PWC کی مشترکہ تحقیق کے مطابق پاکستان کا سب سے بڑا شہرکراچی دنیا کے امیر ترین شہروں میں 81 ویں نمبر پرلاہور122 ویں نمبر جبکہ جاپانی شہر ٹوکیو دنیا کا امیر ترین شہر ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی شہر نیو یارک امیر ترین شہروں کی فہرست میں دوسرے، لاس اینجلس تیسرے، شکاگو چوتھے، پیرس پانچویں، بھارتی شہر ممبئی 37 ویں، مصری شہر قاہرہ45 ویں، جکارتا 46 ویں، کول کتہ 49 ویں، دہلی 51 ویں ،تہران 56 ویں جبکہ سعودیہ کے شہر جدہ کا80 واں نمبر ہے۔
دنیا کے امیر ترین شہروں میں پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب کا شہرفیصل آباد 144 ویں نمبر پر، سعودیہ کا دارالحکومت ریاض 62 ویں، بنگلادیش کا دارالحکومت ڈھاکا82 ویں، بھارتی شہر بینگلور 88 ویں، حیدرآباد دکن 107 ویں، احمد آباد 115 ویں، عراقی دارالحکومت بغداد 132 ویں، جے پور 139 ویں جبکہ بھارتی شہر لکھنؤ 140 ویں نمبر پر ہے۔
سروے فرم Mercer کے مطابق سیاسی، سماجی، معاشی ، ثقافتی ماحول، صحت کی سہولیات، نکاسی آب، تعلیم کی فراہمی ، عوامی خدمات، تفریح، ٹرانسپورٹ کی بہترین سہولت ، رہائشی سہولیات اور قدرتی ماحول کے حوالے آسٹریا پہلے نمبر پر ہے،سوئیزرلینڈ کا زیورخ دوسرے جنیوا تیسرے کینیڈین شہر ونکور چوتھے اور نیوزی لینڈ کا شہر آکلینڈ پانچویں نمبرپر ہے ۔
رپورٹ کے مطابق ویانا دنیا کا بہترین ترین،اوسلو دنیا کا مہنگا ترین ، وینکور محفوظ ترین جبکہ بھارتی شہر ممبئی دنیا کا گندا ترین شہر ہے ۔
اکانومسٹ کی تحقیق کے مطابق اشیاء اور خدمات کی فراہمی جان و مال کے تحفظ اور مؤثر شہری ڈھانچے کے حوالے سے دنیا کے 10 محفوظ ترین شہروں میں وینکور پہلے ، ویانا دوسرے، میلبورن تیسرے،ٹورنٹوچوتھے جبکہ کالگرو پانچویں نمبر پر ہے ۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ سالڈ ویسٹ مینیجمنٹ ان ورلڈزسٹیز کے مطابق زیادہ آمدنی والے ممالک میں کوڑے کی مقدار میں سالانہ 3 فیصد اضافہ ہو رہا ہے ، ویت نام کے شہر گھانا اور ہنوئی کے شہر اکر میں سالانہ 100 کلوگرام سالڈ ویسٹ پیدا ہوتا ہے جبکہ کینیڈا کے شہر اورنٹاریو اور امریکی شہر سان فرانسسکو اور کیلیفورنیا میں سالانہ 900 کلو گرام سالڈ ویسٹ پیدا ہوتا ہے ۔
ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق شہر سالڈ ویسٹ مینیجمنٹ کے لیے 20 سے 50 فیصد بجٹ خرچ کر رہے ہیں، ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں سالانہ 2 بلین ٹن کوڑا پیدا ہوتا ہے جبکہ رواں سال اس میں مزید 37 فیصد اضافہ ہو جائے گا۔
پبلک ہیلتھ امریکا کے مطابق بھاری شہر ممبئی دنیا کا گندا ترین شہر ہے جبکہ میکسیکو کا شہر Culdad Juarez دوسرے، امریکی شہر پٹسبرگ تیسرے، روسی شہرنورلیسک چوتھے اور چینی شہر لن فن پانچویں نمبر پر ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ اسٹیٹ آف دی ورلڈ سٹیز 2010-2011 کی رپورٹ کے مطابق سب صحارا کی 61.7 فیصد شہری آبادی کچی ، غیر قانونی اور بغیر منصوبہ بندی کے تعمیر کی گئی آبادیوں میں رہائش پذیر ہے ۔
رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا میں کچی اور غیر قانونی آبادیوں میں رہائش پذیر لوگوں کی شرح 35 فیصد، مشرقی ایشیا میں 28.2 فیصد، لاطینی امریکہ اور کریبین میں 23.5 فیصد، جنوب مشرقی ایشیا میں 35 فیصد، مغربی ایشیا میں 24.6 فیصد، شمالی افریقہ میں 13.3 فیصد اور اوشینا میں 24.1فیصدہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارت کے شہروں میں رہنے والی 54 فیصد اور غریب کچے علاقوں میں رہنے والی 21 فیصد آبادی کم غذائیت کا شکار ہے، بنگلادیشی شہروں کی کچی آبادیوں میں بسنے والی 51.4 فیصد اور شہری علاقوں میں رہنے والی 24 فیصد آبادی کم غذائیت کا شکار ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مضمون نگار : ساگر سہندیرو۔
ادارہ’’سنپ‘‘ صاحب مضمون کا ہمہ تن مشکور و ممنون ہے۔یاد آوری جاری رکھنے کی التماس۔[شکریہ]