کل سر شام سندھ کے سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا (پی پی پی)نے ایک سیاسی دعوت میں صحافیوں کے ورغلانے پر دل کھول کر کراچی کی فاشسٹ ،بلیک میلراورجرائم پیشہ تنظیم المعروف” متحدہ قومی موومنٹ“کا خوب چٹا بٹا کھول دیا ۔ساری باتیں تو چلتی رہتی ہیں مگر مرزا صاحب نے قائد تحریک کو ”غنڈا بد معاش “کہہ کر آئینہ دکھا دیااور وہ بھی آفاق احمد کی بے گناہی کا سرٹیفیکٹ دے کر ۔۔۔۔ان کے چاہنے والوں کو یہ سچ کڑوا لگ گیا۔۔۔۔۔۔
پھر کیا تھا :::::::-----
سخت کشیدہ حالات، ہنگامے ، فائرنگ ، جلاؤ گھیراؤ، شٹر ڈاؤن اورکرفیو سے حالات ،شاہراہوں پر ہُو کا عالم ، زخمیوں کی آہ و سسکیاں اور جاں بحق بے قصوروں کے اہل خانہ کی آہ و فغاں۔۔۔۔۔۔۔
اب نجانے کب :::::::-----
حالات اپنے اصلی حال پر لوٹیں گے ۔۔۔کتنی جانوں کی بھینٹ چڑھے گی ۔۔۔مال و متاع کا کتنا ضیاع ہو جائے گا۔۔۔کتنے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہوں گے۔۔۔کتنے گھروں کے واحد کفیل ”واحد“ رہ جائیں گے۔۔ ۔
میں نے بھی آج چھٹی کر لی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہاتھ میں ریموٹ لے کر ادھر سے ادھر مختلف خبروں کے ٹیلی ویژن کی یکسانیت کو دیکھ کر بور ہو رہا تھا کہ اچانک ایک چینل پر اسٹرنگز کا نیا امیدوں بھرا ملی نغمہ ”میں تو دیکھوں گا“دیکھا ۔ دل کا بوجھل من ذرا سا ہلکا پھلکا ہو گیا ۔
مجھے یہ قوی امید ہے کہ ” وہ دن بھی آئے گا،جب ایسا ہو گا پاکستان “(انشاءاللہ )
میں بھی دعا کرتا ہوں ، آپ بھی یہ ویڈیو دیکھیے اور دعا کیجیے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے لیے ۔ پلیز۔۔۔۔۔
کلام :::::------
میں تو دیکھوں گا
میں تو دیکھوں گا
تم بھی دیکھو گے
تم بھی دیکھو گے
میں تو دیکھو گے
تم بھی دیکھو گے
جب روٹی سستی ہو گی
اور مہنگی ہو گی جان
وہ دن بھی آئے گا
جب ایسا ہو گا پاکستان
میں تو دیکھوں گا
میں تو دیکھوں گا
تم بھی دیکھو گے
تم بھی دیکھو گے
میں تو دیکھوں گا
تم بھی دیکھو گے
تم بھی دیکھو گے
میں تو دیکھو گے
تم بھی دیکھو گے
جب روٹی سستی ہو گی
اور مہنگی ہو گی جان
وہ دن بھی آئے گا
جب ایسا ہو گا پاکستان
میں تو دیکھوں گا
میں تو دیکھوں گا
تم بھی دیکھو گے
تم بھی دیکھو گے
جب رنگ برنگے جھنڈے
ایک پرچم میں گُھل جائیں گے
اور اِدھر اُدھر کو جاتے رستے
اک موڑ پہ مل جائیں گے
جب بچے ملک پہ راج کریں
اور اسکول میں بیٹھے ہوں سیاستدان
وہ دن بھی آئے گا
جب ایسا ہو گا پاکستان
میں تو دیکھوں گا
میں تو دیکھوں گا
تم بھی دیکھو گے
تم بھی دیکھو گے
ایک پرچم میں گُھل جائیں گے
اور اِدھر اُدھر کو جاتے رستے
اک موڑ پہ مل جائیں گے
جب بچے ملک پہ راج کریں
اور اسکول میں بیٹھے ہوں سیاستدان
وہ دن بھی آئے گا
جب ایسا ہو گا پاکستان
میں تو دیکھوں گا
میں تو دیکھوں گا
تم بھی دیکھو گے
تم بھی دیکھو گے
جب ملک کو بیچ کے کھانے والے
خود ہضم ہو جائیں گے
اور پشتوں سے جو گدی بیٹھے
سب بھیڑ میں مل جائیں گے
جو دُور گئے تھے بُھولے سے
لوٹیں گے پھر وطن کو ایک شام
وہ دن بھی آئے گا
جب ایسا ہو گا پاکستان
میں تو دیکھوں گا
میں تو دیکھوں گا
تم بھی دیکھو گے
تم بھی دیکھو گے
خود ہضم ہو جائیں گے
اور پشتوں سے جو گدی بیٹھے
سب بھیڑ میں مل جائیں گے
جو دُور گئے تھے بُھولے سے
لوٹیں گے پھر وطن کو ایک شام
وہ دن بھی آئے گا
جب ایسا ہو گا پاکستان
میں تو دیکھوں گا
میں تو دیکھوں گا
تم بھی دیکھو گے
تم بھی دیکھو گے
جب روٹی سستی ہو گی
اور مہنگی ہو گی جان
وہ دن بھی آئے گا
جب ایسا ہو گا پاکستان
میں تو دیکھوں گا
میں تو دیکھوں گا
تم بھی دیکھو گے
تم بھی دیکھو گے
اور مہنگی ہو گی جان
وہ دن بھی آئے گا
جب ایسا ہو گا پاکستان
میں تو دیکھوں گا
میں تو دیکھوں گا
تم بھی دیکھو گے
تم بھی دیکھو گے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کلام: بلال مقصود
آواز: فیصل کپاڈیہ
موسیقی: اسٹرنگز
آواز: فیصل کپاڈیہ
موسیقی: اسٹرنگز
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مصنف : ابن ساحل۔(بہ کی بورڈ خود)