میرا پیغام محبت ، امن اور مساوات تمام انسانیت کے لیے ۔ منجانب "فرخ صدیقی"

پانچ بیویوں کو طلاق !!!

اصمعی نے ہارون الرشیدکو لطیفہ سناتے ہوئے کہا کہ :
”امیر المؤمنین !!!مجھے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ ایک عربی النسل آدمی نے پانچ عورتوں کو طلاق دی ہے ۔
ہارون الرشید نے کہاکہ : آدمی کو تو صرف چارعورتوں  سے شادی کرنے کی اجازت ہے ، پھر اس نے پانچ کو کیسے طلاق دی ؟

میں نے کہا کہ : ”واقعہ کچھ یوں ہے کہ آدمی کی چار ہی بیویاں تھیں ، ایک دن وہ ان کے پاس پاس آیا تو انہیں لڑتے جھگڑتے دیکھا ، آدمی ذرا تند و تیز مزاج تھا ۔“
        اُس آدمی نے اپنی بیویوں کو مخاطب کرتے ہو ئے کہا کہ :”یہ جھگڑا کب تک ہوتا رہے گا۔“
       پھر اُس نے ایک بیوی کو مخاطب کر کے کہا کہ :”میرا خیال ہے کہ تیری طرف سے ہی یہ جھگڑا شروع ہوا ہے ، جا تجھے طلاق ہے ۔“
       دوسری بیوی نے کہا کہ :”آپ نے طلاق دینے میں بہت جلدی کی ہے ، اگر طلاق کے علاوہ کسی اور طریقہ سے مناسب تنبیہہ کر دیتے تو زیادہ بہتر ہوتا۔“
       اُس آدمی نے کہا کہ :”تو میرے فیصلے کے خلاف بولی ، جا تجھے بھی طلاق ہے ۔“
       تیسری بیوی بولی :”تیرا بیڑا غرق!!! اللہ کی قسم !!!یہ دونوں تیری محسن ہیں ۔“
       اُس آدمی نے کہا :”ان کے احسانات شمار کرانے والی (تو کون ہوتی ہے )جا تجھے بھی طلاق ہے ۔“
       چوتھی بیوی (جو کہ انتہائی خوبصورت اور بردباد تھی )،بولی :”تیرا سینہ تنگ پڑ جائے ، کیا تیرے پاس بیویوں کو طلاق دینے کے سوا تنبیہہ کا کوئی اور راستہ نہیں ہے ۔“
      اُس نے کہا :”تجھے بھی طلاق ہے ۔“
        اُ س کی لونڈی (ملازمہ)  بالاخانے میں کھڑی ساری باتیں سن رہی تھی ۔اُس نے آپے سے باہر ہوتے ہوئے کہا :”اللہ کی قسم !!!تمہاری انہی حرکتوں کی وجہ سے عرب تمہاری اور تمہاری قوم کی نسبت نازیبا کلمات کہتے ہیں ۔پل بھر میں تونے اپنی چار بیویوں کو طلاق دے دی ۔“
        اُس نے کہا کہ :”اے ملامت کرنے والی !!!تجھے بھی طلاق ہے اگر تیرا شوہر اس کے نفاذ پر راضی ہو ۔“
        لونڈی کا شوہر (شاید وہ بھی اپنی بیوی سے تنگ آچکا تھا)نے گھر کے اندر سے جواب دیا :”میں راضی ہوں ، میں راضی ہوں ۔“
۔۔۔۔۔ یوں ایک شخص نے ایک ہی وقت میں پانچ عورتوں کو طلاق دےدی ۔

بہ اقتباس :               دولۃ النساء۔(صفحہ نمبر:646) --- 
لطائف و نوادر  ۔(صفحہ نمبر:99)
انتخاب /ترتیب :         ابن ساحل ۔(بہ کی بورڈ خود)