میرا پیغام محبت ، امن اور مساوات تمام انسانیت کے لیے ۔ منجانب "فرخ صدیقی"

اپنی قيمت كا اندازہ لگائیے

ايک چهوٹا سا لڑكا دكان ميں داخل ہوكركونے ميں لگے ٹيليفون كيبن كى طرف بڑها، ٹيليفون ميں سكے ڈالنا تو اُس كے لیے ايک اچها خاصا مسئلہ  تهاہى،  بات كرنے كے لیے تو اُسے باقاعده اسٹول پر كهڑا ہى ہونا پڑا۔
  دكان دار كے لیے   يہ  منظر كافى متعجب کن تها، اُس سے رہا نہ  گيا اور لڑكے كى گفتگو سننے كے لیے   اس نے اپنے كان اُدهر لگا ديئے۔
  لڑكا  کسی عورت سے مخاطب تھا اور اس سے کہہ رہا تها:’’ميڈم! آپ مجهے اپنے باغيچے كى صفائى ستهرائى اور ديكھ  بهال كے لیے  ملازم ركھ لیجیے۔‘‘
جب کہ عورت كا جواب تها كہ :’’فى الحال تو اُس كے پاس اس كام كے لیے  ايک ملازم ہے۔‘‘
لڑكے نے اِصرار كرتے ہوئے اُس عورت سے كہا كہ :’’ميڈم! ميں آپ كا  كام آپ كے موجوده ملازم سے آدهى اُجرت پر كرنے كے لیے تيار ہوں۔‘‘
اُس عورت نے جواب دیا كہ:’’وه اپنے ملازم سے بالكل راضى ہے اور كسى قيمت پر  بھی اُسے تبديل نہيں كرنا چاہتى۔‘‘
اب لڑكا باقاعده التجاء پر ہى اُتر آيا اور عاجزى سے بولا كہ:’’ميڈم!ميں باغيچے كے كام كے علاوه آپ  کے گهر كے سامنے والے كى گزرگاه اور فٹ پاتھ كى بهى صفائى كروں گا، اور آپ كے باغيچے كو فلوريڈا پام  بیج  كا سب سے خوبصورت باغيچہ  بنا دوں گا۔‘‘
اور اِس بار بهى اُس عورت كا جواب نفى ميں تها۔
لڑكے كے چہرے پر ايک مسكراہٹ سى آئى اور اُس نے فون بند كر ديا۔
دكان دار  جو يہ  ساری  گفتگو سن رہا تها ،سے رہا نہ گیا اور وہ  لڑكے كى طرف بڑها اور اُس سے  كہا:’’ميں تمہارى اعلى ٰہمتى كى داد ديتاہوں، اور تمہارى لگن، مثبت سوچوں اور اُمنگوں كا احترام كرتا ہوں، ميں چاہتا ہوں كہ تم ميرى اس دوكان پر كام كرو۔‘‘
لڑكے نے دكان دار كو كہا:’’آپ كى پیشکش  كا بہت شكريہ ، مگر مجهے كام نہيں چاہیئے ، ميں تو صرف اِس بات كى تصديق كرنا چاه رہا تها كہ
ميں آج كل جو كام كر رہا ہوں كيا اُس كا معيار قابلِ قبول ہے بهى يا نہيں؟ اور ميں اِسى عورت كے پاس ہى ملازم ہوں جَس كے ساتھ  ميں ٹيليفون پر گفتگو كر رہا تها۔‘‘
اگر آپ كو اپنے كام كے معيار پر بھروسہ ہے تو  پھر  اُٹھائيے ٹيليفون اور پركھيئے اپنے آپ كو!


مضمون نگار :  محمد سلیم صاحب ۔(عرف حاجی صاحب)
http://www.hajisahb.com/blog/
ادارہ’’سنپ‘‘ صاحب ِ مضمون کا ہمہ تن مشکور و ممنون ہے۔یاد آوری جاری رکھنے کی التماس۔[شکریہ]