میرا پیغام محبت ، امن اور مساوات تمام انسانیت کے لیے ۔ منجانب "فرخ صدیقی"

اردو کی حتمی کتاب


نوٹ۔ یہ مضمون ابن انشاء کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ہی لکھا گیا ہے؛ مماثلت نا ہونے کی صورت میں ادارہ ذمہ دار ہوگا۔
خودکش
دیکھو سامنے خود کش حملہ آور آرہا ہے۔ ابھی چند لمحوں میں پھٹ جائے گا، خود جنت میں جائے گا اور باقی سب کے لیے دنیا جہنم بنادے گا۔ سامنے صحافی کھڑا ہے ابھی کھڑے کھڑے سوال کرے گا۔
کیوں میاں خود کش؛  پہلا حملہ ہے یا تجربہ کار ہو؟
بچے کی دعا
یا اللہ اسلام آباد کو پاکستان کا دارالخلافہ رہنے دے؛ یا اللہ اسلام آباد کو پاکستان کا دارلخلافہ رہنے دے۔
نہیں بیٹا ایسے نہیں کہتے؛ اگر غلط لکھا ہے تو کہو یا اللہ لاہور کو پاکستان کا دارلخلافہ بنادے۔
ابو غلط تھوڑا ہی لکھا ہے۔۔ لکھا تو درست ہی ہے بس حالات ایسے ہیں کہ دعا کرنی پڑ رہی ہے كہ نتیجہ آنے تک جواب درست رہے۔
رشوت کا انجام
یہ راشی ہے؛ اس کا کام رشوت لینا ہے۔ اوپر تک پہنچاتا ہے اس لیے لینے میں سے دینا گھٹا کر حساب صفر رکھتا ہے اور نام کے ساتھ جنتی لگاتا ہے۔ کبھی کبھی تفریق کے قاعدے لاگو نا کرسکے تو آرڈیننس کی ندی میں نہا کر پاپ دھولیتا ہے۔ اب دیکھنا جیل چلا جائے گا، اس کی بیوی رو رو کر مرجائے گی اور یہ صدر بن جائے گا۔ [قومی ترانہ بجتا ہے]۔
سوال۔ ایک لفظ میں بتاؤ کہ جو راشی صدر بن جائے اس کو کیا کہا جاتا ہے؟
مسلمان
یہ آج کی مسلمان قوم ہے؛ ماضی شاندار، حال پتلا اور جغرافیہ بدلتا رہتا ہے۔ آپس میں لڑتے ہیں الزام دوسروں کو دیتے ہیں؛ ہر گروہ دوسرے کو کافر سمجھتا ہے اس لحاظ سے مسلمان کافروں کی تعداد اصل کافروں سے کہیں زیادہ ہے۔ کہیں زیادہ شک ہو تو فوراً‌ شلوار کھینچ کر تسلی کرلیتے ہیں؛ پتلون کھینچنے کا تکلف نہیں کرتے۔ مسلمان سرکار امریکہ پر مرتی ہے لیکن عوام سارا سال لڑتی ہے؛ صفائی نصف ایمان جانتے ہیں‌اور گلی کوچوں میں پھیلے گند کے لیے بھی یہودی لابی کو ذمہ دار سمجھتے ہیں۔ تعلیم کو شیطانی جال سمجھتے ہیں اور جو اہل ایمان ہیں اس جال سے کوسوں‌دور رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ کوئی پوچھے میاں تعلیم حاصل کرنا تو فرض ہے؛ بھئی کافر سائنس نہیں مسلمان سائنس فرض ہے۔
سوال۔ کافر سائنس اور مسلمان سائنس میں حاشیہ بنا کر فرق واضح کرو۔
مضمون نویس:    راشد کامران
ادارہ’’سنپ‘‘ صاحب ِ مضمون کا ہمہ تن مشکور و ممنون ہے۔یاد آوری جاری رکھنے کی التماس۔[شکریہ]