الطاف بھائی نے بار بار فوج کےجرنیلوں کو بلانے کا کہا ہے ، مجھے جاننے والے مجھے ایم کیو ایم کے ایک انتہائی مخالف شخص سمجھتے ہیں ، مگر میں آج جو کچھ کہنے جا رہا ہوں اس میں مجھے بوری میں بند بھی کیا جا سکتا ہے اور غائب بھی کیا جا سکتا ہے ، میں کوشش کروں گا کہ احتیاط کے طور پر کسی کا نام نہ لوں ، مگر اس کی پہچان ضرور بتاؤں۔
الطاف بھائی کہتے ہیں کہ جاگیرداروں اور کرپٹ سیاستدانوں کو نکالنے کے لئے فوج کے جرنیلز آئیں اورانہیں ٹانگ دیں ۔ ۔ ۔ اور عوام انقلاب لائیں اور جاگیرداروں اورسیاستدانوں کو نکال باہر کریں ۔ ۔ ۔
میں جو جرنیلز گزر گئے انکی بات نہیں کر سکتا کیونکہ وہ اب عوام کے سامنے ہیں اور انکا ویسے بھی کچھ بگاڑانہیں جا سکتا ، میں بات کر رہا ہوں حاضر جرنیلز کی ، جنہیں الطاف بھائی نےپکارا ہے ۔ ۔۔
اس وقت بریگیڈیر سے لیکر جنرل تک سب کرپٹ ہیں ، اور یہ بات میں پورے ہوش و ہواس میں کہہ رہا ہوں ،کوئی بھی جنرل اس وقت ایسا نہیں ہے حاضر سروس جو کرپٹ نہ ہو ، جی ایچ کیو کی میزوں کی درازیں بھرنے والے بلڈی سویلین ہیں ، چلیے کچھ مزید وضاحت کر دوں۔
ان دنوں آرمی کے کچھ تعمیراتی پراجیکٹ چل رہے ہیں ، انکی سپرویژن ایک بریگیڈیر صاحب کے ہاتھ میں ہے ، اوران سے ملنے کی فیس فی سبیل اللہ دس ہزار روپے ہے ، یاد رہے یہ صرف ملنے کی فیس ہے ، اور ٹھیکہ ملنے پر صاحب کی پرسنٹیج طے ہوتی ہے ۔
دوسری خبر سنئے ، چار جرنیلز جواس وقت چند سینئر جرنیلوں میں شمار ہوتے ہیں ، وہ پچھلے تین سالوں میں کچھ کاروباروں کے مالک بنے ہیں جس میں کچھ نے کالج کھولے ہیں اور کچھ نے ہاؤسنگ سوسائیٹیز بنائی ہیں ۔ ۔۔ میرے خیال میں اتنا ہی کافی ہے ۔ ورنہ ۔ ۔۔ اور تو ایسی مثالیں ہیں کہ سیاستدان تو انکے سامنے کچھ بھی نہیں ۔ ۔ ۔
آپ کسی بھی جرنیل کے گھر کوکروڑ پتی کے گھر سے کم نہیں پائیں گے ، انکے گھرانے والوں کا رہن سہن کسی بھی ارب پتی بزنس مین سے کم نہیں ، زیادہ تر کی چھٹیاں ملک سے باہر گزرتی ہیں ، خواتین پارٹیز کی جان بنتی ہیں ، اور مرد حضرات جام صحت لٹاتے ہیں ، شراب کسی بھی آفیسر میس کا لازمی حصہ ہے ، زیادہ تر جرنیلز واڈکا پسند کرتے ہیں ، کچھ تو نیٹ پینا اچھا سمجھتے ہیں۔بلڈی سویلین ، انکے جوتے چاٹتے ہیں ، سیاستدان انکے گرد چکر لگاتے ہیں ، اور الطاف بھائی جیسے انکے غلام ہیں ۔ ۔ ۔
اب ایک دوسری سمت دیکھیے ، کیا آپ کو معلوم ہے کہ دہشت گردی کی جنگ میں شہید ہونے والے زیادہ تر وہ فوجی ہیں جنکا تعلق ملک کے مختلف دیہات سے ہے اور وہ اپنی محنت سے آگے بڑھے ۔۔ ۔ کیونکہ ہمارے جانباز فوجی یہ ہی ہیں ، جو سیلاب و زلزلے میں کام کر رہے ہیں ۔۔ ۔
مگر افسوس صد افسوس کہ ان میں سے کوئی بھی کسی مثبت تبدیلی کا حصہ نہیں بن سکتا ، ٹرپل اے بریگیڈ آئے گی مگر سیاستدانوں کے کندھے پر سوار ہو کے اور پھر ان پر سوار ہو جائے گی۔الطاف کو نہ تو کوئی فوجی حکومت پکڑ سکتی ہے اور نہ سویلین ، بھلا ایک غیر ملکی جو بھی کہتا رہے اس کا ہم کیا بگاڑ سکتے ہیں۔
تو بے شک تبدیلی آنے والی ہے ، مگر صرف چہرے بدلیں گے ، جرنلز کے پہلے بھی مزے تھے اور تبدیلی کے بعد مزیدہو جائیں گے ، اور الطاف بھائی جیسے تو بوٹوں کی حفاظت کے لئے بیٹھے ہی رہیں گے ۔اور جرنیلز میرے جیسے عام بندوں کو غائب کرتے رہیں گے ، اور سیاستدانوں کو سیاست کا موقعہ دیتے رہیں گے ۔ اللہ ہی ہم پر اپنا رحم کرے ، (آمین)
مضمون گار: اظہر الحق
ادارہ’’سنپ‘‘ صاحب ِ مضمون کا ہمہ تن مشکور و ممنون ہے۔یاد آوری جاری رکھنے کی التماس۔[شکریہ]