’’میرے لئے یہ سب خواب جیساہے،میں اپنے وطن کے لئے جیئوں اور مروں گی۔‘‘ یہ الفاظ پاکستانی ایوی ایشن کی تاریخ میں اپنا نام سنہرے الفاظ میں درج کرانے والی تھلیسیمیا کی مریضہ 12 سالہ نائمہ گل کے ہیں۔جسے یہ نہیں معلوم کہ وہ اپنی زندگی کی کتنی مزیدبہاریں دیکھ پائے گی۔
پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبرپختونخواہ کےکوہستانی ضلع سوات کی تحصیل مٹہ کی رہائشی نائمہ گل نے ایوی ایشن کی تاریخ میں سب سے کم عمر پائلٹ ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے۔حالانکہ وہ نائمہ گل تھلیسمیا کی مریضہ ہیں۔
نائمہ گل نے فوج میں پائلٹ بننے کی خواہش پاکستان کےآرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی سے کی تھی جس پر ان کو ایک دن کے لئے فوج میں بطور پائلٹ شامل ہونے کا موقع دیاگیاتھا۔ نائمہ نے ہیلی کاپٹر اڑا کر اپنے اس خواب کی تکمیل کی ۔
کم عمر ترین خاتون پائلٹ بننےوالی پاکستانی لڑکی نے بعد ازاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پاکستانی افواج کا شکریہ ادا کیا اور مستقبل میں پاکستان کی ترقی اور تھلیسمیا کے مریضوں کو علاج کی بہترین سہولت بہم پہنچانے کے لئے اپناکرداراداکرنےکی خواہش کااظہار کیا۔
چہارم کلاس کی طالبہ اگرچہ ایک دن کےلئے پاکستانی ائیرفورس کاحصہ بنی لیکن اس موقع پر اس کی آنکھوں میں جلنےوالی امید کی قندیلیں اس بات کااظہارکررہی تھی کہ چھوٹی چھوٹی خوشیاں مشکل مراحل کوآسان کر دیتی ہیں۔
اس موقع پرنائمہ گل کےاہل خانہ کاکہناتھاکہ وہ اس اعزا زکے متعلق سوچ بھی نہیں سکتے تھے لیکن افواج پاکستان کے سربراہ کی جانب سے ان کی بیٹی کی درخواست پرعملدرآمدنےانہیں گہری خوشی سے نوازا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مضمون نگار : احمد فاروق۔(پشاور)
ادارہ’’سنپ‘‘ صاحب مضمون کا ہمہ تن مشکور و ممنون ہے۔یاد آوری جاری رکھنے کی التماس۔[شکریہ]