نیچے عظیم برادر ملک ترکی کے بطل جلیل و عظیم مدبر و قائد ملت اسلامیہ ڈاکٹر انجنئیر نجم الدین اربکان رحمتہ اللہ علیہ کے سفر آخرت کی چند ایک ویڈیو کلپ لنکس ہیں ۔۔ یہ تمام بزبان ترکی ہیں ۔۔ کیونکہ ترکی مرعوبیت کے ماروں کا ملک نہیں ہے اور نہ ہی اب یہ پاکستان کی طرح امریکی کالونی ہے ۔۔ پھر بھی آپ بہت کچھ سے زیادہ سمجھ جائیں گے ، انشاء اللہ ۔۔
انہیں ضرور دیکھیں، دکھائیں اور دوسروں تک پہنچائیں۔۔۔۔
اور پھر اس بات کا اندازہ کریں کہ پاکستان کی انتہائی پست ، بازاری اور کچرا صحافت نے ۔۔ اس کے نام نہاد دانشوروں نے ۔۔ اس کے دو دو آنے کے تجزیہ نگاروں نے ۔۔ اس کے بے سمت دفاعی تجزیہ نگاروں کی فوج نے ۔۔ جس پاکستان کے عوام کو اردو سے ہی یکسر محروم کر دیا گیا ہو وہاں اپنے کالم کی سرخی ”فارسی کے کسی موٹے سے مصرعے“ سے شروع کر کے اپنے کالم کو جاذب نظر بنانے کی کوشش کرنے والے کالم نویسوں کی کھیپ نے ۔۔ اور پھر اس کے لچر ٹی وی چینلز کے لچر پرسنز نے اس بطل جلیل کے اس ملت کو روشنی اور امید دینے والے سفر آخرت کا آخر کیوں مکمل بائیکاٹ کیا ۔۔ ان سب کی ریڑھ کی ہڈی میں اس 20 لاکھ نفوس کی موجودگی سے سنسنی کیوں دوڑ گئی ۔۔
پاکستان کی کچرا اور پست صحافت ڈالروں کا کھیل ہے اور یہ تو ابھی کل کی بات ہے کہ پاکستانی میڈیا کا ٹولہ امریکی شراب خانے(سفارت خانے)میں شراب کے جام لنڈھاتا نظر آیاتھا۔
یہ محض صحافتی پستی نہیں ہے بلکہ یہ پاکستان اور ترکی کے درمیان انتہائی گہری دوستی اور اخوت کے رشتے پر ایک سیدھی واردات ہے۔
اھم خونچکاں ویڈیوز کے لیے درج ذیل لنکس پر کلک کیجیے:
اہل نام نہادعقل و خرد سے تو اب ہم بزبان ِ شاعر ہی مخاطب ہوسکتے ہیں ؎
آپ ہی اپنی اداؤں پہ ذرا غور کریں
ہم عرض کریں گے تو شکایت ہوگی
مضمون نگار: کشف جی(کشف ملٹی میڈیا نیٹ ورک)
ادارہ’’سنپ‘‘ صاحب ِ مضمون کا ہمہ تن مشکور و ممنون ہے۔یاد آوری جاری رکھنے کی التماس۔[شکریہ]