انسان انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دنیا میں بہت تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ پہلے انسان صرف انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال زندہ لوگوں کو دیکھنے اوران سے بات کرنے کے لیے کرتا تھا مگر اب مردہ لوگوں کی قبر کو دیکھنے اور فاتحہ خوانی کرنے کے لئے بھی انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے۔
آپ اگر کسی وجہ سے اپنی کسی عزیز کی قبر پر نہ آ سکے ہوں تو اس قبر کو آن لائن دیکھا اور فاتحہ خوانی کی جا سکتی ہے، آن لائن قبر کو دیکھنے کے لئے صرف قبر کا نمبر یانام درکار ہو تا ہے ۔ پاکستان میں سب سے پہلاآن لائن قبرستان میں سپر ہائی وے کراچی پر واقع ہے اور اس کا نام ’’وادیِ حسین‘‘ قبرستان ہے۔ اس آن لائن طرز کے قبرستان کی بنیاد دو بھائی شیخ سخاوت علی اور شیخ یاور علی نے 1999ءمیں رکھی۔ قبرستان کو بنانے کا خیال مرحوم حاجی محمد یوسف نقوی کا تھا۔ سب سے پہلے ان ہی کے بڑے بھائی کو اس قبرستان میں دفن کیا گیا۔ اس قبرستان کا کل رقبہ کم سے کم بارہ ایکڑ سے زیادہ ہے۔ آج کل سید محمد عالم زیدی اس قبرستان کے سارے انتظامات کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔ قبروں کے آن لائن ڈیٹا کی ترمیم ہر ماہ کے آخر میں کی جاتی ہے۔ آپ اگر کسی وجہ سے اپنے عزیز کے جنازے میں شامل نہیں ہو پائے ہیں تو آن لائن ڈیٹا کے ذریعے قبر کو دیکھ کر فاتحہ خوانی کر سکتے ہیں۔ وادی حسین قبرستان کی ویب سائٹ www.wadi-a-hussain.net ہے۔
پاکستان میں قبروں کی دیکھ بھال کے لئے کوئی خاص انتظامات موجود نہیں ہیں، آئے دن یہ سننے میں آتا ہے کہ فلاں قبرستان کی قبروں سے مردوں کو غائب کر دیا گیا ہے، یہ ایک اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے۔ حکومت اور دوسری ذمہ دار ایسوسی ایشنز اس اہم مسئلہ کو سنجیدگی نہیں لے رہیں۔
وادی ِحسین قبرستان ان تمام مسائل کو دیکھتے ہو ئے قبروں کی بہتر طریقے سے دیکھ بھال کر رہا ہے۔ ایک اہم بات یہ ہے کہ اتنی منفردسروسز دینے کے بعد بھی اس قبرستان میں صرف-/4000 روپے میں قبر بنوائی جا سکتی ہے۔ اتنے پیسوں میں کسی بھی قبرستان میں قبر حاصل نہیں کی جا سکتی ہے۔ جب کسی گھر میں کوئی فوتگی ہوتی ہے اور غم کا سماں ہوتا ہے تو ایسے میں لوگوں کے لیے انتظامات کرنا سخت مشکل ہوتا ہے۔
آپ وادیِ حسین قبرستان کی انتظامیہ کو صرف ایک فون کال کر کے سارے انتظامات کروا سکتے ہیں۔ قبرستان کی طرف سے فراہم کردہ سروسز میں ایمبولینس سروسز جو کہ میت کو لے کر جانے کے لئے ضروری ہے فراہم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ قبر کشائی کے انتظامات، میت کے عزیزوں کے لئے ٹرانسپورٹ ، قبر کی بکنگ اور قبر کو بنانا سب کچھ انتظامیہ خود کرتی ہے۔ قبروں کا ڈیزائن اور سائز بھی ایک جتنا ہی رکھا جاتا ہے۔ آن لائن انتظامات ہمیشہ ہی بہترین ہوتے ہیں اسی لئے وادیِ حسین قبرستان کے انتظامات کو بھی آن لائن رکھا گیا ہے۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بدولت ہر خوشی اور غمی میں ایک انسان ایک دوسرے سے روابط قائم رکھ سکتا ہے۔ آج سے کچھ سال پہلے اگر کسی عزیز کی ایسے علاقے جہاں پہنچنے میں کم سے کم دو یا تین دن لگ جاتے ہیں موت ہو جاتی تھی تو پہنچنا مشکل ہو جاتا تھا اور کبھی کبھی تو میت دیکھنا بھی نصیب نہیں ہوتی تھی مگر اب آن لائن ویب کیم سے وہ بھی ممکن ہے۔وادی حسین ڈاٹ نیٹ کو اپنے بہترین ڈیزائن اور ٹیکنیک کی وجہ سے کینیڈا گرافکس کی طرف سے ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔ قبرستان کے آن لائن انتظانات کے بارے میں متعدد چینلز ، اخبار اور رسالے بھی لکھ چکے ہیں۔
اب حال ہی میں اسلام آباد کے مرکزی قبرستان جو اس شہر کا سب سے بڑا قبرستان بھی ہے کی ویب سائٹ بھی منظر عام پر آ گئی ہے۔ آپ اس قبرستان میں آسودہ خاک ہونے والوں کی تدفین کو بذریعہ انٹرنیٹ باآسانی دیکھ سکتے ہیں۔اسلام آباد اگر دنیا کا نہیں تو ایشیا کا واحد شہر ضرور ہے جہاں دفن ہونے والے تمام افراد کی قبریں انٹرنیٹ پر موجود ہیں۔خضر عزیز اسلام آباد قبرستان کے انتظامات سنبھالتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس ویب سائٹ میں سن دو ہزار سے سن دو ہزار تین تک کے دوران قبرستان میں دفن ہونے والے ساڑھے تین ہزار افراد کے کوائف اکھٹے کیے ہیں اور اس قبرستان میں پینتیس ہزار قبریں ہیں جن کے کوائف وہ آہستہ آہستہ انٹرنیٹ پرمنتقل کر رہے ہیں۔خضر عزیز نے اس ویب سائٹ میں اپنی زندگی میں قبربک کروانے، بعد ازمرگ قبر بک کروانے، غسل میت، نمازہ جنازہ اورتدفین کی دیگر رسومات کو بھی اکھٹا کر دیا ہے۔
مضمون نگار : سید محمد عابد۔
ادارہ’’سنپ‘‘ صاحب مضمون کا ہمہ تن مشکور و ممنون ہے۔یاد آوری جاری رکھنے کی التماس۔[شکریہ]