میرا پیغام محبت ، امن اور مساوات تمام انسانیت کے لیے ۔ منجانب "فرخ صدیقی"
150 سال میں 5 امریکی
پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہورمیں 27 جنوری 2011ء کو ایک امریکی اہلکار ریمنڈ ڈیوس کی فائرنگ اور کار کی ٹکر سے 3 پاکستانی شہری ہلاک ہوگئے جس کے بعدامریکی باشندے کو حراست میں لے لیا گیا۔ریمنڈ ڈیوس عدالت ، حکومت پاکستان اور آئی ایس آئی کی ملی بھگت سے پاکستان سے پاکستانی عوام کو ٹھینگا دکھا کر براستہ بگرام امریکا پہنچ چکا ہے ۔
غازی علم الدین : شہید ناموس رسالتﷺ
برصغیر کے مسلمانوں کے لیے وہ وقت بہت کڑا تھا جب ایک طرف انگریز اپنی حکمرانی کے نشے میں مست ان پر ہر طرح کے ظلم ڈھارہا تھا تو دوسری طرف ہندو بنیا سیکڑوں برس کی غلامی کا بدلہ چکانے کے لیے تیار بیٹھا تھا۔ جب ہندوﺅں اور انگریزوں نے یہ سمجھ لیا کہ اب مسلمان تھک چکا ہے اور اس بے بس و بے کس مخلوق سے کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں تو انہوں نے اپنی خباثت ِباطنی کا آخری مظاہرہ شروع کردیا۔ ہر سمت سے شانِ رسول میں ہر روز نت نئی شکل میں گستاخی کی خبروں نے مسلمانوں کو ہلاکر رکھ دیا۔ کسی کو کیا معلوم تھا کہ بجھی ہوئی راکھ تلے عشق و وفا کی وہ چنگاریاں ابھی سلگ رہی ہیں جو بھڑکیں گی تو سب گستاخوں کو اپنے ساتھ بھسم کردیں گی۔
فیس بک: جاسوسی کا عالمی یہودی نیٹ ورک
لَتَجِدَنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَدَاوَةً لِلَّذِينَ آمَنُوا الْيَهُودَ وَالَّذِينَ أَشْرَكُوا o
یقیناً آپ ایمان والوں کا سب سے زیادہ دشمن یہودیوں اور مشرکوں کو پائیں گے۔(005:082)
ایڈولف ہٹلر ایک نہایت ذہین، شاطر، عیار، ظالم اور اذیت پسند خصوصیات کا حامل شخص تھا۔ اُس کی شخصیت کو کرشماتی شخصیت کہا جاتا ہے۔
دل جلے
ہمیں جناب رحمن ملک بہت پسند ہیں۔ اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ پولیس سمیت کئی خفیہ ایجنسیاں ان کے ماتحت ہیں اور ہمارا تعلق صحافت سے ہے.
کیا واقعی!!!
’’ايک مملکت !!! ایک انقلاب!!! کئی دعوے دار !!! ۔۔۔ کیا واقعی انقلاب آجائے گا؟؟؟‘‘
آج کل پورے پاکستان میں مستقبل قریب میں آنے والا انقلاب زیر بحث ہے۔ اس بحث کی ابتداءایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے جاگیرداروں‘ لٹیروں اور جرنیلوں کے خلاف بیان سے ہوئی
امی جان کے نا م !!!
لفظ’’ماں‘‘ دنیا کی کسی زبان میں بھی بولا جائے تو وہی چاسنی وہی مٹھاس دل کے نہاں خانوں کو باغ باغ کر جاتی ہے اور تقریباً دنیاکی جتنی بھی زبانوں میں اسے لکھا جائے اس میں ’’میم ‘‘کے صوتی اثرات پائے جائیں گے۔
سیلِ رواں !!!
’’ايک سچا واقعه ۔۔۔ کیمرے کی آنکھ سے ۔‘‘
مشرق وسطیٰ كى رياست بحرين كے ايک شخص ’’ابراہیم ناصر‘‘ جوکہ پيدائشى طور ہڈیوں کے ایک مرض میں مبتلا ہو کر اپاہج ہوگیا،انتہائی دقت کے ساتھ اپنے سر اور انگليوں كو ہلا سكتاہے ،
یہودی ہی کیوں ؟؟؟
اچها آپ كو وه زمانہ تو ياد ہى ہوگا ناں جب اس دنيا كے اكثر و بيشتر ممالک پر مسلمانوں كى حكومت ہوا كرتى تهى۔تو پهر ايسا كيوں ہوا كہ
((( زمرہ جات ))) : : : -----
اسلام,
اسلام مخالف انتہا پسندی,
تاریخ,
معلومات عامہ,
مہمان لکھاری,
یہودی سامراج
مسجد کا عشق
’’میں اور میرے ماموں نے حسب معمول مکہ حرم شریف میں نماز جمعہ ادا کی اورگھر کو واپسی کے لیے روانہ ہوئے۔
اپنی قيمت كا اندازہ لگائیے
ايک چهوٹا سا لڑكا دكان ميں داخل ہوكركونے ميں لگے ٹيليفون كيبن كى طرف بڑها، ٹيليفون ميں سكے ڈالنا تو اُس كے لیے ايک اچها خاصا مسئلہ تهاہى، بات كرنے كے لیے تو اُسے باقاعده اسٹول پر كهڑا ہى ہونا پڑا۔
مردِ قلندر !!!فریڈرک عمر کانوتی
کتنے عظیم ہو تم کانوتی: جی ہاں، یہ ہے وہ فقرہ جو آج عالمِ اسلام میں بسنے والے ہر مسلمان کی زبان پر ہے۔ اور آخر یہ بلا وجہ بھی تو نہیں ہے ناں!!! اِس غیرت مند مسلمان نے
نو زائیدہ مردہ بچوں کی ڈش!!!
’’خوبصورت‘‘ایک ایسا مسحور کن لفظ ہے کہ اس کے لیے دور قدیم ہو یا دور جدید ،ہر دور کے انسانوں نے اپنے اپنے طرز معاشرت کے طور اطوار کے مطابق ’’خوبصورت ‘‘نظر آنے کے لیے طر ح طرح کے جتن کیے ہیں ۔
ایک قول ، ایک کہانی !!!
جن باٹوں سے تول كر دوگے، تمہيں بھى تو انہی باٹوں سے تول كر ملے گا ناں!
كسان كى بيوى نے جو مكهن كسان كو تيار كر كے ديا تها وه اسے لے کر فروخت كرنے كے لیے اپنے گاؤں سے شہر كى طرف روانہ ہو گيا،
سیب حرام ہے !!!
میں مسجد میں تحیۃ المسجد ادا کر رہا تھا کہ سگریٹ کی ناگوار بدبو نے مجھے بے چین کر کے رکھ دیا،خشوع و خضوع قائم رکھنا تو بعد کی بات تھی بدبو کی شدت سے نماز پوری کرنا بھی محال لگ رہا تھا۔
سنگھی دہشت گردی !!!
”ہندو دہشت گردی“ کی اصطلاح اتنی ہی نامناسب اور خطرناک ہے جتنی ”اسلامی دہشت گردی“ کی اصطلاح۔ جس میڈیا نے ”اسلامی دہشت گردی“ کی اصطلاح کو پھیلایا تھا اب اس نے
ایم کیو ایم اور میں!!!
وہ اس طویل سفر میں میرا ہم سفر تھا اور متحدہ قومی موومنٹ سے شدید متاثر بھی! اس کا تعلق ساہیوال سے تھا ہم دونوں فارغ بھی تھے اور وقتی طور پر ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھے رہنے پر مجبور بھی! اس نے سگریٹ کا ایک لمبا کش لیا اور بولا کچھ بھی ہو متحدہ کے ناظم نے کراچی کا نقشہ بد ل دیا ہے سڑکیں ، پل ، پارک ، پلے گراونڈ، کراچی تو اب و ہ کراچی لگتا ہی نہیں!
سکھوں کے لطیفے
آج کل سکھوں کے لطیفوں کی جگہ امریکیوں اور برطانویوں کے بیانات نے لے لی ہے۔ ابھی پچھلے دِنوں برطانوی وزیرِ اعظم گورڈن براوؤن ہمارے یہاں آئے تو بڑے Red,Yellow ہوئے۔
عالمی ریکارڈ
عصر حاضر کے صلیبی خواہ کتنے ہی مسلّح کیوں نہ ہوں۔نہتے مسلمانوں کی دو چیزوں سے اُنہیں بڑا خوف آتا ہے۔ ایک ڈاڑھی ایک برقعہ۔برقعہ ہی پر کیا موقوف؟ اِسلامی حجاب کی ہرشکل اُن کے اعصاب پر ایک بم بن کر گرتی ہے۔
شاہ ایڈورڈ کی دوہائی !!!
دیکھیے اِس بیماری کا کتنا مُشکل نام ہی: ”آشوبِ چشم“ ۔ مگراب تک رائج ہے لہٰذاہرکس وناکس کو اِسی میں مبتلا ہوناپڑتاہے۔ کیا خواص اور کیا عوام۔ کوئی نہیں کہتاکہ: ”آنکھ آئی ہے“۔ ”آنکھ آنا“ توایک پرانا محاورہ ہے۔
اچانک بوڑھا
زمانہ مستقبل سے سفر ماضی کے لیے آنے والوں کو بارہا سمجھایا کہ قبلہ یہ جو عجائبات عالم آپ اٹھائے چلے آتے ہیں یہ اس زمانے میں ہمارے کسی کام کے نہیں بلکہ آپ ایسے مستقبل کے رہائشی بھی اس سے کچھ فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔
اردو کی حتمی کتاب
نوٹ۔ یہ مضمون ابن انشاء کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ہی لکھا گیا ہے؛ مماثلت نا ہونے کی صورت میں ادارہ ذمہ دار ہوگا۔
مرنے سے ڈر لگتا ھے
بچپن میں بڑوں سے سنتے تھے محنت کرو ، کہ محنت سے ہی انسان بڑا آدمی بنتا ہے ، اور ہم سوچتے تھے کہ یہ بڑے پتہ نہیں کتنی محنت سے اتنے بڑے ہوئے ہیں ، جب ہم تھوڑے بڑے ہوئے تو پتہ چلا کہ نہ جی نہ بڑا آدمی بننا تو
میری ڈگری جعلی ھے؟؟؟
میرا کالج کے زمانے کا ایک شعر ہے جسے میرے دوست اکثر گنگناتے تھے ؎
کیا زمانہ تھا ہم روز ملا کرتے تھے!!!!
تیری گلی جا کہ ترے ابا سے پٹا کرتے تھے
تیری گلی جا کہ ترے ابا سے پٹا کرتے تھے
الطاف بھائی ، انقلاب والے!!!
الطاف بھائی نے بار بار فوج کےجرنیلوں کو بلانے کا کہا ہے ، مجھے جاننے والے مجھے ایم کیو ایم کے ایک انتہائی مخالف شخص سمجھتے ہیں ، مگر میں آج جو کچھ کہنے جا رہا ہوں اس میں مجھے بوری میں بند بھی کیا جا سکتا ہے اور غائب بھی
پاکستانی فرعون
مصر کے عوام سے اگر کوئی پوچھے کہ فرعونوں کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے تو وہ انہیں مصر کے لئے رحمت کہیں گے کہ انکی آمدن کا ایک بڑا ذریعہ ہی فرعون اور انکی باقیات ہیں ، مگر دوسری طرف
بدھ مت کے کھنڈرات
(تخت باھی ، مردان)
بدھ مت کے کھنڈرات مردا ن کے تاریخی شہر تخت باھی(تخت بھائی) میں ہے۔ یہ شہر مالاکنڈ پر ضلعی صدر مقام مردان سے ۱۳کلو میٹر شمال کی جانب آباد ہے۔
ھم عرض کریں گے تو شکایت ھوگی
نیچے عظیم برادر ملک ترکی کے بطل جلیل و عظیم مدبر و قائد ملت اسلامیہ ڈاکٹر انجنئیر نجم الدین اربکان رحمتہ اللہ علیہ کے سفر آخرت کی چند ایک ویڈیو کلپ لنکس ہیں ۔۔ یہ تمام بزبان ترکی ہیں ۔۔
میرے یار! تو مسکراتا کیوں نہیں ہے؟
دیکھ میں جانتا ہوں کہ حالات اچھے نہیں ، روز روز کی افتاد نے تیرا ذھن مفلوج کر دیا ہے ، تو سوچ نہیں پا رہا ، مہنگائی کا رونا تو ازل کا ہے ، دولت کی غیر منصفانہ تقسیم ہے ، مگر یہ تو دنیا ہے ، جس میں ہر رنگ ہے ،
سنگ بھی برسیں گے
میں چاہتا ہوں کہ آج مجھ پر فتویٰ لگے،آج مجھے سنگساری کا کہا جائے، شاید میرے گناہ دھل جائیں ،
میں کون ہوں ؟
شیشوں کا مسیحا کوئی نہیں
(روحِ فیض سے معذرت کے ساتھ۔۔۔)
ابھی کل کی بات ہے ، ہمارے ایک اچھے سے دوست کے دو صاحبزادے فیض کا کلام لے آئے۔ اپنے اسکول کے مقابلے "نظم خوانی" میں یہ کلام انہیں سنانا تھا۔ کہنے لگے :
انقلاب لے لو !!!
آجکل وطن عزیز پاکستان کے سیاستدان ن م راشد کی نظم کے کردار “اندھے کباڑی” سے بے حد متاثر نظر آتے ہیں ۔ فرق صرف اتنا ہے کے وہ خواب کی جگہ انقلاب بیچتے نظر آتے ہیں۔ بلکہ بیچنا بھی کیا ، بالکل اسی نابینا کباڑی کی طرح “مفت لے لو مفت” کی صدا لگا تے پھرتے ہیں ۔